نئی دہلی؍ 5؍دسمبر(ایس او نیوز؍یو این آئی) ہندوستان نے کینیڈا کے ہائی کمشنر اسٹیورٹ بیک کو طلب کرتےہوئے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور ان کے وزرا کے ہندوستان میں کسانوں کے معاملات پر تبصرے کرنے پر ناراضگی ظاہر کرتےہوئے کہا تھا کہ ہندوستان کے اندرونی معاملات میں وہ مداخلت نہ کرے ، اس سے دونوں ممالک کے تعلقات پر برا اثر پڑسکتا ہے، لیکن ہندوستان کی اس ناراضگی کے باوجود کینیڈا کے وزیر اعظم ٹروڈو پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے اور انہوں نےایک مرتبہ پھر کہاہے کہ کینیڈا پرامن احتجاج اور انسانی حقوق کے لئے ہمیشہ کھڑا رہے گا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق وزارت خارجہ نے بتایا کہ کینیڈا کے ہائی کمشنر کو طلب کرکے انہیں آگاہ کیا گیا تھا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم اور کابینہ کے کچھ وزراء اور اراکین پارلیمان کے ذریعہ ہندوستانی کسانوں کے بارے میں دیئے گئے بیانات ہندوستان کے داخلی معاملات میں ناقابل قبول مداخلت ہیں۔ اگر اس طرح کی سرگرمیاں مزید جاری رہیں تو ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات متاثر ہوں گے۔ہندوستان نے کہا کہ ان تبصروں سے کینیڈا میں ہندوستانی ہائی کمیشن اور قونصل خانے کے سامنے مظاہرہ کرنے والے ان انتہا پسندوں کے حوصلے بڑھے ہیں جس کے نتیجے میں ہندوستانیوں کے تحفظ کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ کینیڈا کی حکومت ہندوستانی سفارتکاروں اور عملے کے تحفظ کو یقینی بنائے گی اور ان کے سیاسی رہنماؤں کو ایسے بیانات دینے سے روکے گی جو عسکریت پسندوں کی سرگرمی کو قانونی حیثیت دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ گرو نانک جینتی کے موقع پر ایک تقریب میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہندوستان میں جاری کسانوں کے مظاہرہ اور اظہار آزادی پر بیان دیاتھا جس کو لے کر ہندوستانی حکومت ناراض ہے۔